تیرے ہاتھوں کی طرف
میرے ہاتھوں کا سفر
روزانہ، روزانہ
تیری آنکھوں سے کہے
کچھ تو میری نظر
روزانہ، روزانہ
روزانہ میں سوچو یہی
کہاں آج کل میں ہوں لپٹا
تجھے دیکھ لو تو ہنسنے لگے
میرے درد بھی کیوں خامخاہ
ہواوں کی طرح
مجھے چھوکے تو گزر
روزانہ، روزانہ
تیرے ہاتھوں کی طرف
میرے ہاتھوں کا سفر
روزانہ، روزانہ
ان آنکھوں سے یہ بتا
کتنا میں دیکھوں تجھے
ان آنکھوں سے یہ بتا
کتنا میں دیکھوں تجھے
رہ جاتی ہے کچھ کمی
جتنا بھی دیکھو تجھے
روزانہ میں سوچو یہی
کہ جی لونگی میں بے سانس بھی
ایسے ہی تو مجھے
ملتا رہے اگر
روزانہ، روزانہ
تیرے ہاتھوں کی طرف
میرے ہاتھوں کا سفر
روزانہ، روزانہ
یوں آ ملا تو مجھے
جیسے تو میرا ہی ہے
آرام دل کو جو دے
وہ ذکر تیرا ہی ہے
روزانہ میں سوچو یہی
کہ چلتی رہیں باتیں تیری
آتے جاتے یوں ہی
میرے لیے ٹھہر
روزانہ، روزانہ
تیرے ہاتھوں کی طرف
میرے ہاتھوں کا سفر
روزانہ، روزانہ
روزانہ، روزانہ
Tenha acesso a benefícios exclusivos no App e no Site
Chega de anúncios
Badges exclusivas
Mais recursos no app do Afinador
Atendimento Prioritário
Aumente seu limite de lista
Ajude a produzir mais conteúdo